اے دل! وہ تمہارے لیے بے تاب کہاں ہیں
دھندلائے ہوئے خواب ہیں، احباب کہاں ہیں
Related posts
-
نظر امروہوی
خلاؤں میں بکھر جاتی یہ دنیا تو ذرّوں میں توانائی نہ ہوتی -
محسن اسرار
وقت اتنا خموش رہتا ہے میں نہ بولوں تو سانحہ ہو جائے